Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیدۂ بے رنگ میں خوں رنگ منظر رکھ دیے

بخش لائلپوری

دیدۂ بے رنگ میں خوں رنگ منظر رکھ دیے

بخش لائلپوری

MORE BYبخش لائلپوری

    دیدۂ بے رنگ میں خوں رنگ منظر رکھ دیے

    ہم نے اس دشت تپاں میں بھی سمندر رکھ دیے

    وہ جگہ جو لعل و گوہر کے لیے مقصود تھی

    کس نے یہ سنگ ملامت اس جگہ پر رکھ دیے

    اب کسی کی چیخ کیا ابھرے کہ میر شہر نے

    ساکنان شہر کے سینوں پہ پتھر رکھ دیے

    شاخساروں پر نہ جب اذن نشیمن مل سکا

    ہم نے اپنے آشیاں دوش ہوا پر رکھ دیے

    اہل زر نے دیکھ کر کم ظرفی اہل قلم

    حرص زر کے ہر ترازو میں سخن ور رکھ دیے

    ہم تو ابریشم کی صورت نرم و نازک تھے مگر

    تلخئ حالات نے لہجے میں خنجر رکھ دیے

    جس ہوا کو وہ سمجھتے تھے کہ چل سکتی نہیں

    اس ہوا نے کاٹ کر لشکر کے لشکر رکھ دیے

    بخشؔ صیاد ازل نے حکم آزادی کے ساتھ

    اور اسیری کے بھی خدشے دل کے اندر رکھ دیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے