دیدہ و دل میں کوئی حسن بکھرتا ہی رہا
دیدہ و دل میں کوئی حسن بکھرتا ہی رہا
لاکھ پردوں میں چھپا کوئی سنورتا ہی رہا
روشنی کم نہ ہوئی وقت کے طوفانوں میں
دل کے دریا میں کوئی چاند اترتا ہی رہا
راستے بھر کوئی آہٹ تھی کہ آتی ہی رہی
کوئی سایہ مرے بازو سے گزرتا ہی رہا
مٹ گیا پر تری بانہوں نے سمیٹا نہ مجھے
شہر در شہر میں گلیوں میں بکھرتا ہی رہا
لمحہ لمحہ رہے آنکھوں میں اندھیرے لیکن
کوئی سورج مرے سینے میں ابھرتا ہی رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.