Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیوانے دیوانے ٹھہرے کھیل گئے انگاروں سے

وامق جونپوری

دیوانے دیوانے ٹھہرے کھیل گئے انگاروں سے

وامق جونپوری

MORE BYوامق جونپوری

    دیوانے دیوانے ٹھہرے کھیل گئے انگاروں سے

    آبلہ پائی اب کوئی پوچھے ان ذہنی بیماروں سے

    بات تو جب ہے شعلے نکلیں بربط دل کے تاروں سے

    شور نہیں نغمے پیدا ہوں تیغوں کی جھنکاروں سے

    کس نے بسایا تھا اور ان کو کس نے یوں برباد کیا

    اپنے لہو کی بو آتی ہے ان اجڑے بازاروں سے

    کیسے گلے ملتے ہیں گلے سے اب کے بہاراں بھول گئے

    یاروں نے بھرپور گلوں کا کام کیا تلواروں سے

    کہہ دو مغنی سے اب ٹھہرے خواب آور نغمے روکے روکے

    کوئی ہمیں للکار رہا ہے پربت سے میناروں سے

    شاہ کا رخ ہے اترا اترا شہ کیا دیتا ہے شاطر

    ہاری بازی جیت گئے ہم پیدل سے راہواروں سے

    وقت کے طوفانی دھاروں میں کتنے ساحل ڈوب گئے

    نت نئے ساحل پھر ابھرے ہیں ان طوفانی دھاروں سے

    پل میں تولہ پل میں ماشہ پل میں سب درہم برہم

    ذرۂ خاکی نظریں ملائے بیٹھے ہیں سیاروں سے

    پتھر کا دل پانی پانی زنداں کی تاریخوں پر

    آج تلک رہ رہ کر چیخیں اٹھتی ہیں دیواروں سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے