Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیوانگی میں اپنا پتہ پوچھتا ہوں میں

عمران بدایوںی

دیوانگی میں اپنا پتہ پوچھتا ہوں میں

عمران بدایوںی

MORE BYعمران بدایوںی

    دیوانگی میں اپنا پتہ پوچھتا ہوں میں

    اے عشق اس مقام پہ تو آ گیا ہوں میں

    ڈر ہے کہ دم نہ توڑ دوں گھٹ گھٹ کے ایک دن

    برسوں سے اپنے جسم کے اندر پڑا ہوں میں

    طوفاں میں جو نہ بجھ سکے ہوں گے وہ اور لوگ

    آندھی سے اختلاف میں اکثر بجھا ہوں میں

    لگتا ہے لوٹ جائے گی مایوس نیند پھر

    مصروف اس کی یادوں میں بیٹھا ہوا ہوں میں

    ان حادثوں سے کہہ دے ذرا صبر تو کریں

    اے زیست تیری بزم میں بالکل نیا ہوں میں

    کردار آدھے مر چکے آدھے پلٹ گئے

    اس وقت کیوں فسانے میں لایا گیا ہوں میں

    روشن کرو مجھے کہ ذرا تیرگی ہٹے

    بے کار کب سے طاق پہ رکھا ہوا ہوں میں

    آ آ کے کیوں ٹھہرتی ہیں مجھ میں ہی خواہشیں

    ہوٹل ہوں یا سرائے ہوں بتلاؤ کیا ہوں میں

    سو بار امتحان ضروری ہے کیا مرا

    کافی نہیں ہے کہہ دیا تجھ سے ترا ہوں میں

    کچھ تو چمک دکھے مرے اشعار میں مجھے

    مدت سے شاعری میں لہو تھوکتا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے