دیوار و در سا چاہیے دیوار و در مجھے
دیوار و در سا چاہیے دیوار و در مجھے
دیوانگی میں یاد نہیں اپنا گھر مجھے
تو تھا تو تھا وجود میں اک آئنہ مرے
اب غفلتوں سے ملتی ہے اپنی خبر مجھے
پلکوں پہ نیند نیند میں رکھتا ہے خواب پھر
دیتا ہے دستکیں بھی وہی رات بھر مجھے
جی چل پڑا خزاؤں کی جانب اداس شب
یہ لگ گئی بہار میں کس کی نظر مجھے
آباد ہو گئے تھے ترے راستے جہاں
ملتا ہے اس گلی میں ہی اپنا نگر مجھے
- کتاب : Khwaab Palkon Mein (Pg. 14)
- Author : Vishal Khullar
- مطبع : Insha Publications (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.