Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیوار پہ رکھا ہوا مٹی کا دیا میں

سعود عثمانی

دیوار پہ رکھا ہوا مٹی کا دیا میں

سعود عثمانی

MORE BYسعود عثمانی

    دیوار پہ رکھا ہوا مٹی کا دیا میں

    سب کچھ کہا اور رات سے کچھ بھی نہ کہا میں

    کچھ اور بھی مسکن تھے مرے دل کے علاوہ

    لگتا ہے کہیں اور بھی مسمار ہوا میں

    اس دکھ کو تو میں ٹھیک بتا بھی نہیں پاتا

    میں خود کو میسر تھا مگر مل نہ سکا میں

    جاگا ہوں مگر خواب کی دہشت نہیں جاتی

    کیا دیکھتا ہوں یار تجھے بھول گیا میں

    سورج کے افق ہوتے ہیں منزل نہیں ہوتی

    سو ڈھلتا رہا جلتا رہا چلتا رہا میں

    اک عشق قبیلہ مری مٹی میں چھپا تھا

    اک شخص تھا لیکن کوئی اک شخص نہ تھا میں

    اک گھونٹ کی وقعت مرے پندار سے کم تھی

    اس بات سے واقف مرا مشکیزہ ہے یا میں

    اک جسم میں رہتے ہوئے ہم دور بہت تھے

    آنکھیں نہ کھلیں مجھ پہ نہ آنکھوں پہ کھلا میں

    کچھ اور بھی درکار تھا سب کچھ کے علاوہ

    کیا ہوگا جسے ڈھونڈتا تھا تیرے سوا میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے