Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دکھا کر آئنے میں اپنا چہرہ کھو گئے ہیں

خواجہ رضی حیدر

دکھا کر آئنے میں اپنا چہرہ کھو گئے ہیں

خواجہ رضی حیدر

MORE BYخواجہ رضی حیدر

    دکھا کر آئنے میں اپنا چہرہ کھو گئے ہیں

    یہ دنیا بھی تماشا تھی تماشا ہو گئے ہیں

    مسافر ہیں سفر میں بود و باش اپنی یہی ہے

    جہاں پر کوئی سایہ مل گیا ہے سو گئے ہیں

    بہ ظاہر ایک صحرا ہیں مگر ایسا نہیں ہے

    ہماری خاک کو کتنے ہی دریا رو گئے ہیں

    وہ موسم اور منظر جن سے ہم تم خوش نظر تھے

    وہ موسم اور منظر درمیاں سے کھو گئے ہیں

    قدم آہستہ رکھو کہہ رہے ہیں خشک پتے

    درختوں پر تھکے ہارے پرندے سو گئے ہیں

    نہیں احساس تم کو رائیگانی کا ہماری

    سہولت سے تمہیں شاید میسر ہو گئے ہیں

    رفاقت میں یہ کیسا سانحہ گزرا ہے ہم پر

    بدن بیدار ہیں لیکن مقدر سو گئے ہیں

    کبھی سیراب جو لمحے کیے تھے خون دل سے

    وہی لمحے رضیؔ آنکھوں میں کانٹے بو گئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے