Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دکھائی دینے کے اور دکھائی نہ دینے کے درمیان سا کچھ

عبد الاحد ساز

دکھائی دینے کے اور دکھائی نہ دینے کے درمیان سا کچھ

عبد الاحد ساز

MORE BYعبد الاحد ساز

    دکھائی دینے کے اور دکھائی نہ دینے کے درمیان سا کچھ

    خیال کی لامکانیوں میں ابھر رہا ہے مکان سا کچھ

    کوئی تعین کوئی تیقن نظر کو محدود رکھ سکے جو

    فلک سے نیچے بہت ہی نیچے بنا ہے اک سائبان سا کچھ

    نمو کا طوفاں تھا آفرینش کی زد پہ ہم تم کھڑے تھے دونوں

    تمہیں بھی کچھ یاد آئے شاید مجھے تو آتا ہے دھیان سا کچھ

    ہوائیں وابستگی سے پر ہیں فضا پہ موجودگی ہے طاری

    نواح جاں میں لہک رہا ہے بسے بسائے جہان سا کچھ

    کہیں یہ منظر میں قید لمحے کہیں یہ لمحوں میں قید منظر

    رسائی کی آزمائشوں میں رہائی کا امتحان سا کچھ

    اندھیرے کاغذ کی وسعتوں میں کہیں کہیں روشنی کے دھبے

    یہ سعئ تجسیم نا بیانی یہ اشتباہ بیان سا کچھ

    مأخذ :
    • کتاب : sargoshiyan zamanon ki (Pg. 136)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے