دکھائی دیتی ہے جو شکل وہ بنی ہی نہ ہو
دکھائی دیتی ہے جو شکل وہ بنی ہی نہ ہو
عجب نہیں کہ کہانی کہی گئی ہی نہ ہو
جو کھو چکا ہے وہی اب ہو میرا سرمایہ
جو مل گیا ہے مجھے وہ مری کمی ہی نہ ہو
لکھا ہی رہ نہ گیا ہو کہیں مرا قصہ
گزار دی ہے جو وہ میری زندگی ہی نہ ہو
ہے کون جس کی ہو تحریر اس قدر سفاک
یہ زندگی مری اپنی لکھی ہوئی ہی نہ ہو
دکھائی دیتا بھی ہے اک طلسم اور اگر
میں جس میں دیکھ رہا ہوں وہ روشنی ہی نہ ہو
وہاں سے خواب کوئی اور لے اڑا ہو اسے
مری نگاہ تری آنکھ میں رکی ہی نہ ہو
خدائے دہر مرا ہی شعور ہے کاشفؔ
تو کائنات کی سازش کہیں مری ہی نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.