دکھانے راستہ مجھ کو چلا ہے
دکھانے راستہ مجھ کو چلا ہے
جو خود ہی راہ سے بھٹکا ہوا ہے
خوشی کو ڈھونڈنے جب بھی چلا ہوں
دکھوں کا اک گھنا جنگل ملا ہے
تباہی کا کسے دوں دوش اپنی
مرا دشمن مرے اندر چھپا ہے
کہیں تو کھو نہ دے اپنا نشاں بھی
جہاں کی بھیڑ میں کیوں کھو گیا ہے
مکانوں میں مکیں سہمے ہوئے ہیں
افق سے پھر اٹھی کالی گھٹا ہے
ہمارا حق بھی ہے اس روشنی پر
چراغوں کو لہو ہم نے دیا ہے
نوازش بھی رہی ہے اس کی ہاتفؔ
ستم بھی وہ کرے تو اب روا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.