دکھلا کے یہی منظر بادل چلا جاتا ہے
دکھلا کے یہی منظر بادل چلا جاتا ہے
پانی سے مکانوں پہ کیسے لکھا جاتا ہے
اس موڑ پہ ہم دونوں کچھ دیر بہت روئے
جس موڑ سے دنیا کو اک راستہ جاتا ہے
دونوں سے چلو پوچھیں اس کو کہیں دیکھا ہے
اک قافلہ آتا ہے اک قافلہ جاتا ہے
اک شمع جلاتے ہو اک شمع بجھاتے ہو
یہ چاند ابھرتا ہے دل ڈوبتا جاتا ہے
دنیا میں کہیں ان کی تعلیم نہیں ہوتی
دوچار کتابوں کو گھر میں پڑھا جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.