دل اکیلا ہی نہیں رقص میں جاں رقص میں ہے
دل اکیلا ہی نہیں رقص میں جاں رقص میں ہے
ہم اگر رقص میں ہیں سارا جہاں رقص میں ہے
حیرت آئنہ تنہا نہ یہاں رقص میں ہے
جانے کیا دیکھ لیا دل نے کہ جاں رقص میں ہے
چشم ساقی میں ہے جس دن سے مرا شیشۂ دل
عالم کار گہ شیشہ گراں رقص میں ہے
جب سے اس نام کا آیا ہے ادا کر لینا
کون جانے یہ حقیقت کہ زباں رقص میں ہے
اے دلؔ اس بارگہہ حسن میں ہوں جب سے مقیم
عشق شاید کہ مری طبع رواں رقص میں ہے
- کتاب : Aaina-e-Dil (Pg. 61)
- Author : Dil Ayubi
- مطبع : Nazish Book Center Lahore (1995)
- اشاعت : 1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.