دل اپنا صید تمنا ہے دیکھیے کیا ہو
دل اپنا صید تمنا ہے دیکھیے کیا ہو
ہوس کو عشق کا سودا ہے دیکھیے کیا ہو
کسی کے لمحۂ الفت کی یاد کیف آور
دل حزیں کا سہارا ہے دیکھیے کیا ہو
بچا بچا کے رکھا تھا جسے وہی کشتی
سپرد موجۂ دریا ہے دیکھیے کیا ہو
سکوت بت کدۂ آذری سے تنگ آ کر
خدا کو میں نے پکارا ہے دیکھیے کیا ہو
شکیب و صبر کا پیمانہ ٹوٹنے پر بھی
وہی وفا کا تقاضا ہے دیکھیے کیا ہو
ہزار بار ہی دیکھا ہے سوچنے کا مآل
ہزار بار ہی سوچا ہے دیکھیے کیا ہو
ضیاؔ جو پی کے نہ بہکا وہ رند مے خانہ
پیے بغیر بہکتا ہے دیکھیے کیا ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.