دل بھر آئے تو سمندر نہیں دیکھے جاتے
دل بھر آئے تو سمندر نہیں دیکھے جاتے
عکس پانی میں اتر کر نہیں دیکھے جاتے
دیکھ اے سست روی ہم سے کنارا کر لے
ہر قدم راہ کے پتھر نہیں دیکھے جاتے
وہ چہک ہو کہ مہک ایک ہی رخ اڑتی ہے
بر سر دوش ہوا پر نہیں دیکھے جاتے
دیکھ اے سادہ دل و سادہ رخ و سادہ جمال
ہر جگہ یہ زر و زیور نہیں دیکھے جاتے
اپنے ہاتھوں میں لکیروں کے سوا کچھ بھی نہیں
درد مندوں کے مقدر نہیں دیکھے جاتے
سر گرفتوں کے لیے گھر بھی قفس ہیں خالدؔ
ہمت اے خیرہ سرو سر نہیں دیکھے جاتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.