Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل بھی داغ نقش کہن سے بجھا ہوا تھا

حسن شاہنواز زیدی

دل بھی داغ نقش کہن سے بجھا ہوا تھا

حسن شاہنواز زیدی

MORE BYحسن شاہنواز زیدی

    دل بھی داغ نقش کہن سے بجھا ہوا تھا

    چاند کے گرد بھی اک ہالہ سا بنا ہوا تھا

    اس کو ایک غزل پہنچانی تھی جلدی میں

    لیکن رستے میں سناٹا کھڑا ہوا تھا

    شعلہ چوم کے رکھے اس نے سانس دیئے میں

    میں نے جھک کر دیکھا کاجل بہا ہوا تھا

    چھت سے چہرے پر گرتے ہی رہے ستارے

    آسمان کا خیمہ تھوڑا پھٹا ہوا تھا

    بستی سے نکلے ہیں کچھ مٹی کے کھلونے

    انسانوں کا نام و نشاں تک مٹا ہوا تھا

    ہاتھ باندھ کر میرے سارے عدو کھڑے تھے

    لیکن میں اپنی تخریب پہ تلا ہوا تھا

    مشک بھری ہے میں نے دونوں ہاتھوں کٹا کر

    سوچوں کے پانی پر پہرہ لگا ہوا تھا

    اس کی آنکھیں بھی کچھ روئی روئی سی تھیں

    اور میں بھی اس شام بہت ہی تھکا ہوا تھا

    بھیگ رہا تھا سبزہ اوس کے موتی پہنے

    سوکھا بادل کنوئیں کے اندر گرا ہوا تھا

    بچہ اک پہیے کو لے کر بھاگ رہا تھا

    وقت جھکی دیوار کے اوپر بہا ہوا تھا

    شاہراہوں پر اکھڑے اکھڑے سانس پڑے تھے

    دریا بھاری شہر کے نیچے دبا ہوا تھا

    سینے سے سانسوں کا رشتہ ٹوٹ چکا تھا

    قیدی کے پیروں کا تالا کھلا ہوا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : Tamasha (Pg. 15)
    • Author : Hassan Shahnawaz Zaidi
    • اشاعت : 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے