Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل بھی پتھر سینہ پتھر آنکھ پہ پٹی رکھی ہے

انتظار غازی پوری

دل بھی پتھر سینہ پتھر آنکھ پہ پٹی رکھی ہے

انتظار غازی پوری

MORE BYانتظار غازی پوری

    دل بھی پتھر سینہ پتھر آنکھ پہ پٹی رکھی ہے

    کس نے یہ پانی سے باہر ریت پہ مچھلی رکھی ہے

    مانا کہ تعمیر نہیں ہو پائی عمارت رندوں کی

    چاند پہ رکھنے والے کی بنیاد ابھی بھی رکھی ہے

    یہ بھی انوکھی بات ہے یارو مطلب کیسے سمجھا جائے

    املی کے کھٹے پانی پر شہد کی مکھی رکھی ہے

    کالے بادل کا رشتہ تو سورج سے نا ممکن ہے

    کالی لڑکی کے ہونٹوں پر رات کی رانی رکھی ہے

    کوشش تو ناکام رہی ہے ہمت لیکن رکھتا ہوں

    طاق میں دیپک کیسے جلے اب گھر میں آندھی رکھی ہے

    کیا بولے گا آج ترازو بھید ابھی کھل جائے گا

    اک پلڑے میں سچ رکھا ہے ایک میں چاندی رکھی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Ghazals Dushyant Ke Baad (Pg. 66)
    • Author : Dixit Dankauri
    • مطبع : Vani Prakashan (2003)
    • اشاعت : 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے