دل برباد کو چھوٹا سا مکاں بھی دے گا
دل برباد کو چھوٹا سا مکاں بھی دے گا
جب نیا زخم بھرے گا تو نشاں بھی دے گا
پہلے گزروں گا میں امید و یقیں کی رہ سے
پھر ترا پیار مجھے وہم و گماں بھی دے گا
پیکر رنگ جو پل بھر میں بکھر جائے گا
جاگتی آنکھوں کو خوابوں کا جہاں بھی دے گا
تم جلانا مجھے چاہو تو جلا دو لیکن
نخل تازہ جو جلے گا تو دھواں بھی دے گا
وقت دیتا ہے جنہیں آج کھلونے اخترؔ
انہیں اطفال کو کل تیر و سناں بھی دے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.