دل بے مدعا ہے اور میں ہوں
دل بے مدعا ہے اور میں ہوں
مگر لب پر دعا ہے اور میں ہوں
نہ ساقی ہے نہ اب وہ شے ہے باقی
مرا دور آ گیا ہے اور میں ہوں
ادھر دنیا ہے اور دنیا کے بندے
ادھر میرا خدا ہے اور میں ہوں
کوئی پرساں نہیں پیر مغاں کا
فقط میری وفا ہے اور میں ہوں
ابھی میعاد باقی ہے ستم کی
محبت کی سزا ہے اور میں ہوں
نہ پوچھو حال میرا کچھ نہ پوچھو
کہ تسلیم و رضا ہے اور میں ہوں
یہ طول عمر نامعقول و بے کیف
بزرگوں کی دعا ہے اور میں ہوں
لہو کے گھونٹ پینا اور جینا
مسلسل اک مزا ہے اور میں ہوں
حفیظؔ ایسی فلاکت کے دنوں میں
فقط شکر خدا ہے اور میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.