دل ہے چپ بول رہا ہو جیسے
خود میں غم گھول رہا ہو جیسے
اب وہ یوں دیکھ رہا ہے مجھ کو
ظرف کو تول رہا ہو جیسے
یوں جھجک جاتا ہوں کہہ کے ہر بات
بات میں جھول رہا ہو جیسے
دل کو اب مفت لیے پھرتا ہوں
پہلے انمول رہا ہو جیسے
بات یوں کرنے لگا ہوں نوریؔ
آئنہ بول رہا ہو جیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.