دل ہے کہ محبت میں اپنا نہ پرایا ہے
دل ہے کہ محبت میں اپنا نہ پرایا ہے
کچھ سوچ کے اس نے بھی دیوانہ بنایا ہے
جو وقت کہ گزرا ہے جذبات کے کوچے میں
کچھ راس نہیں آیا کچھ راس بھی آیا ہے
آساں نہیں یہ آنسو آیا ہے جو پلکوں پر
رگ رگ سے لہو لے کر دیپک یہ جلایا ہے
اک ربط حسیں دیکھا بے ربطیٔ عالم میں
ہنگامہ سہی لیکن ہنگامہ سجایا ہے
پہچان لیے ہم نے تیور غم دوراں کے
دنیا میں رہا لیکن دھوکا نہیں کھایا ہے
رہبر ہو کہ شاعر ہو کیا اپنی خبر اس کو
خود کچھ بھی نہیں سیکھا دنیا کو سکھایا ہے
نغمہ ہے نشورؔ اپنا افسردۂ غم لیکن
احساس کی محفل میں کچھ رنگ تو آیا ہے
- کتاب : Sawad-e-manzil (Pg. 255)
- Author : Nushoor wahedi
- مطبع : Sarvat Wahidi D/o Nushoor wahedi (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.