دل ہے تو مقامات فغاں اور بھی ہوں گے
دلچسپ معلومات
(دسمبر،1985ء)
دل ہے تو مقامات فغاں اور بھی ہوں گے
سر ہے تو ابھی سنگ گراں اور بھی ہوں گے
ہم سے کہ ہے سامان فراغت بھی جنوں بھی
تصویر کے پردے میں نہاں اور بھی ہوں گے
واں سلسلۂ زلف میں خم بڑھتے رہیں گے
یاں مشغلۂ غم میں زیاں اور بھی ہوں گے
واں بوئے وفا وہم کو سہہ چند کرے گی
یاں رنگ تغافل پہ گماں اور بھی ہوں گے
ہاں رسم مدارات جنوں اور بڑھے گی
ہاں دشمن دل آفت جاں اور بھی ہوں گے
ہاں وجہ گرفتارئ دل سب کسے معلوم
ہاں طرز ستم ہائے نہاں اور بھی ہوں گے
ہاں اور بڑھے گی قد و گیسو کی حکایت
ہاں قصۂ کوتاہی جاں اور بھی ہوں گے
بھڑکے گی ابھی آتش شوق اور سر دار
ہاں شعلہ لباں سرو قداں اور بھی ہوں گے
ہاں مرحلۂ شوق کے عنواں ہیں ابھی اور
باقرؔ سے کچھ آشفتہ بیاں اور بھی ہوں گے
- کتاب : Kulliyat-e-Baqir (Pg. 52)
- Author : Sajjad Baqir Rizvi
- مطبع : Sayyed Mohammad Ali Anjum Rizvi (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.