Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل جل کے رہ گئے ذقن رشک ماہ پر

تعشق لکھنوی

دل جل کے رہ گئے ذقن رشک ماہ پر

تعشق لکھنوی

MORE BYتعشق لکھنوی

    دل جل کے رہ گئے ذقن رشک ماہ پر

    اس قافلہ کو پیاس نے مارا ہے چاہ پر

    گیسو کو ناز ہے دل روشن کی چاہ پر

    پروانہ یہ چراغ ہے مار سیاہ پر

    نیند اڑ گئی گراں ہے یہ شب رشک ماہ پر

    بجلی نہ کیوں فلک سے گرے میری آہ پر

    ہے یاد خفتگان زمیں کا جو خط سبز

    بھولے سے میں قدم نہیں رکھتا گیاہ پر

    لٹتا ہے خانۂ دل عاشق بچایئے

    بگڑی ہوئی ہے فوج مژہ کس گناہ پر

    تاثیر کا ہے خوف انہیں عین شوق میں

    ہے دل پہ ہاتھ کان ہیں آواز آہ پر

    محشر بپا ہے بند ہیں کشتوں کے راستے

    قد باڑھ پر ہے باڑھ ہے تیغ نگاہ پر

    کیا آدمی کی خاک کو روندوں میں رحم دل

    روتا ہے پائمالیٔ مردم گیاہ پر

    کہتے ہو کس کے قلب میں اٹھتا ہے شب کو درد

    روتا ہے دل مرا مرے حال تباہ پر

    آخر تلاش گور ہوئی دل کو عشق میں

    برسوں تباہ ہو کے اب آیا ہے راہ پر

    دل کے معاملہ میں نہ ہو دخل غیر کو

    لینا جو ہو تو لیجئے اپنی نگاہ پر

    اوپر کی سانس لینے کا آزار ہو گیا

    جس کی نظر پڑی تری ترچھی نگاہ پر

    بخیہ جراحت دل نازک مزاج کا

    موقوف ہے حضور کے تار نگاہ پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے