دل کا معاملہ نگۂ آشنا کے ساتھ
دل کا معاملہ نگۂ آشنا کے ساتھ
ایسے ہے جیسے رابطۂ گل صبا کے ساتھ
دیکھو تو پیچ و تاب کی صورت کہ مل گئی
شام فراق بھی تری زلف دوتا کے ساتھ
یہ کیا بہار ہے کہ دکھائی گئی مجھے
شعلوں کی آنچ بھی گل رنگیں قبا کے ساتھ
یہ کیا طلسم ہے کہ سنایا گیا مجھے
ساز شکست دل تری آواز پا کے ساتھ
اے دوستو یہی ہے قیامت کی روز حشر
ہم بھی جگائے جائیں گے خلق خدا کے ساتھ
گلشن میں آئی پیرہن رنگ بن گئی
وہ موج خوں کہ چہرہ کشا تھی حنا کے ساتھ
عابدؔ بیان جلوۂ ناگاہ کیا کروں
خوبی ادا کے ساتھ ہے شوخی حیا کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.