دل کے آنگن میں جو دیوار اٹھا لی جائے
دل کے آنگن میں جو دیوار اٹھا لی جائے
ایک کھڑکی بھی محبت کی بنا لی جائے
پاک سیرت ہیں بہت نور کا پیکر ہیں وہ
ذہن میں حسن کی تصویر بنا لی جائے
زیر کرنے کے لئے لاکھ طریقے ڈھونڈو
کیا ضروری ہے کہ دستار اچھالی جائے
ذہن چاہت کی ہی خوشبو سے معطر ہوگا
ذہن میں بات عداوت کی نہ پالی جائے
عام رستہ ہے یہاں بھیڑ ملے گی تم کو
مطلبی راہ پہ یہ زیست نہ ڈھالی جائے
ایک کم ظرف کے احسان تلے دب جانا
اس سے بہتر ہے کہ کشکول اٹھا لی جائے
کیجیے آپ تو مہمان نوازی ساجدؔ
گر ہے زحمت تو یہ زحمت بھی اٹھا لی جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.