دل کی آواز میں آواز ملاتے رہیے
دل کی آواز میں آواز ملاتے رہیے
جاگتے رہیے زمانے کو جگاتے رہیے
دولت عشق نہیں باندھ کے رکھنے کے لیے
اس خزانے کو جہاں تک ہو لٹاتے رہیے
زندگی بھی کسی محبوب سے کچھ کم تو نہیں
پیار ہے اس سے تو پھر ناز اٹھاتے رہیے
زندگی درد کی تصویر نہ بننے پائے
بولتے رہیے ذرا ہنستے ہنساتے رہیے
روٹھنا بھی ہے حسینوں کی ادا میں شامل
آپ کا کام منانا ہے مناتے رہیے
پھول بکھراتا ہوا میں تو چلا جاؤں گا
آپ کانٹے مری راہوں میں بچھاتے رہیے
بے وفائی کا زمانہ ہے مگر آپ حفیظؔ
نغمۂ مہر و وفا سب کو سناتے رہیے
- کتاب : Safeer-e-shar-e-dil (Pg. 340)
- Author : Hafeez Banarsi
- مطبع : Hafeez Banarsi (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.