دل کی بات نہ مانی ہوتی عشق کیا کیوں پیری میں
دلچسپ معلومات
شمارہ 287 دسمبر 2004
دل کی بات نہ مانی ہوتی عشق کیا کیوں پیری میں
اپنی مرضی بھی شامل ہے اپنی بے توقیری میں
درد اٹھا تو ریزہ دل کا گوشۂ لب پر آن جما
خوش ہیں کوئی نقش تو ابھرا بارے بے تصویری میں
قید میں گل جو یاد آیا تو پھول سا دامن چاک کیا
اور لہو پھر روئے گویا بھولے نہیں اسیری میں
جانے والے چلے گئے پر لمحہ لمحہ ان کی یاد
دکھ میلے میں انگلی تھامے ساتھ چلی دل گیری میں
طوق گلے کا پاؤں کی بیڑی آہن گر نے کاٹ دیئے
اپنے آپ سے باہر نکلے زور کہاں زنجیری میں
شکر ہے جتنی عمر گزاری نان و نمک کی فکر نہ تھی
ہاتھ کا تکیہ خاک کا بستر حاصل رہے فقیری میں
- کتاب : Shabkhoon (Urdu Monthly) (Pg. 915)
- Author : Shamsur Rahman Faruqi
- مطبع : Shabkhoon Po. Box No.13, 313 rani Mandi Allahabad (June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II)
- اشاعت : June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.