دل کی راہوں سے دبے پاؤں گزرنے والا
دل کی راہوں سے دبے پاؤں گزرنے والا
چھوڑ جائے گا کوئی زخم نہ بھرنے والا
اب وہ صحرائے جنوں خاک اڑانے سے رہا
اب وہ دریائے محبت نہیں بھرنے والا
ضبط غم کر لیا یہ بھی تو نہ سوچا میں نے
ایک نشتر سا ہے اب دل میں اترنے والا
ڈوب کر پار اترنا ہے چڑھے دریا سے
ایک دریا ہی تو ہے وقت گزرنے والا
جانے اب کون سی منزل میں ہے انساں کا سفر
یہ جنم لینے لگا ہے کہ ہے مرنے والا
بے سبب تو نہیں سہمے ہوئے ذروں کا سکوت
کیفؔ یہ خاک کا تودہ ہے بکھرنے والا
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 373)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.