Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کی رغبت ہے جب آپ ہی کی طرف

احسان دانش

دل کی رغبت ہے جب آپ ہی کی طرف

احسان دانش

MORE BYاحسان دانش

    دل کی رغبت ہے جب آپ ہی کی طرف

    کس لیے آنکھ اٹھتی کسی کی طرف

    کیسی الجھن ہے بازی گہہ شوق میں

    ہم ہیں ان کی طرف وہ کسی کی طرف

    صرف اشک و تبسم میں الجھے رہے

    ہم نے دیکھا نہیں زندگی کی طرف

    ہم جو غول بیاباں سے واقف نہیں

    چل دیے دور کی روشنی کی طرف

    دیر و کعبہ سے پیاسی جبینیں لیے

    آ گئے ہم تری بندگی کی طرف

    رات ڈھلتے جب ان کا خیال آ گیا

    ٹکٹکی بندھ گئی چاندنی کی طرف

    جب نہ قصد خودی کے دریچے کھلے

    اہل دل ہو لیے بے خودی کی طرف

    ہم نے دل کی لگی ان سے کی تھی بیاں

    بات وہ لے گئے دل لگی کی طرف

    جادۂ آگہی پر بڑی بھیڑ تھی

    سیکڑوں مڑ گئے گمرہی کی طرف

    ہیں مرے حلقہ علم میں بالیقیں

    آسماں کے پیام آدمی کی طرف

    ان کے جلووں کی جانب نظر اٹھ گئی

    موج تھی بڑھ گئی چاندنی کی طرف

    کون سا جرم ہے کیا ستم ہو گیا

    آنکھ اگر اٹھ گئی آپ ہی کی طرف

    جانے وہ ملتفت ہوں کدھر بزم میں

    آنسوؤں کی طرف یا ہنسی کی طرف

    اس کے پندار خود آگہی پر نہ جا

    دیکھ انساں کی بے چارگی کی طرف

    اپنے ماحول میں کیوں اندھیرا کریں

    دیر تک دیکھ کر روشنی کی طرف

    موت کی راہ آسان ہو جائے گی

    پیار سے دیکھیے زندگی کی طرف

    ہم جنوں مند بھی اتنے واقف تو ہیں

    عقل کا رخ ہے وارفتگی کی طرف

    شاعری کی کسی منزل درد میں

    اک دریچہ ہے پیغمبری کی طرف

    جانے آنکھوں نے آنکھوں سے کیا کچھ کہا

    زندگی جھک گئی زندگی کی طرف

    دانشؔ انکار خالق سے ہوتا نہیں

    دیکھتا ہوں میں جب آدمی کی طرف

    مأخذ :
    • کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 484)
    • Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
    • مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore ( 1967 )
    • اشاعت : 1967

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے