دل کتنا فریبی ہے اداکار نہ ہو جائے
دل کتنا فریبی ہے اداکار نہ ہو جائے
یہ روزن در روزن دیوار نہ ہو جائے
اک خواب ترے وصل کی خوشبو سے رچا خواب
یہ خواب مجھے باعث آزار نہ ہو جائے
یہ ہنستے ہوئے لوگ یہ مہکے ہوئے منظر
یہ بھیڑ کہیں واقف اسرار نہ ہو جائے
دل ہے کسی امید کے سائے میں فروزاں
یک طرفہ تسلی کا سزا وار نہ ہو جائے
یہ وسوسۂ کون و مکاں حاصل تشکیک
وہ شخص کہیں مجھ میں گرفتار نہ ہو جائے
راحلؔ میں کسی شام کا بجھتا ہوا سورج
دنیا ہی کہیں میری عزادار نہ ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.