دل کو ہلاک جلوۂ جاناں بنائیے
دل کو ہلاک جلوۂ جاناں بنائیے
اس بت کدے کو کعبۂ ایماں بنائیے
طوفان بن کے اٹھیے جہان خراب میں
ہستی کو اک شرارۂ رقصاں بنائیے
دوڑائیے وہ روح کہ ہر ذرہ جاگ اٹھے
اجڑے ہوئے وطن کو گلستاں بنائیے
پھر دیجئے نگاہ کو پیغام جستجو
منزل سے کیوں نظر کو گریزاں بنائیے
آخر تو ختم ہوں گی کہیں قید کی حدیں
یوسف کو آپ رونق زنداں بنائیے
پھر اپنے دل میں کیجئے پیدا کوئی تڑپ
پھر مشکل حیات کو آساں بنائیے
جوہرؔ اسیریوں کی کوئی انتہا بھی ہے
آزاد اک نظام پریشاں بنائیے
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 55)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.