دل کو ہر سرمئی رت میں یہی سمجھاتے ہیں
دل کو ہر سرمئی رت میں یہی سمجھاتے ہیں
ایسے موسم کئی آتے ہیں گزر جاتے ہیں
حد سے بڑھ جاتی ہے جب تلخیٔ امروز تو پھر
ہم کسی اور زمانے میں نکل جاتے ہیں
رات بھر نیند میں چلتے ہیں بھٹکتے ہیں خیال
صبح ہوتی ہے تو تھک ہار کے گھر آتے ہیں
کیسے گھبرائے سے پھرتے ہیں مرے خال غزال
زندگانی کی کڑی دھوپ میں سنولاتے ہیں
پھول سے لوگ جو خوشبو کے سفر پر نکلے
دیکھتے دیکھتے کس طرح سے مرجھاتے ہیں
چھوڑیئے جو بھی ہوا ٹھیک ہوا بیت گیا
آئیے راکھ سے کچھ خواب اٹھا لاتے ہیں
- کتاب : Dil ke Mausam (Poetry) (Pg. 135)
- Author : Azra Naqvi
- مطبع : Takhleeqar Publishers, Laxmi Nagar, Delhi-92 (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.