Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کو کبھی کبھی جانے کیا ہونے لگتا ہے

عشرت آفریں

دل کو کبھی کبھی جانے کیا ہونے لگتا ہے

عشرت آفریں

MORE BYعشرت آفریں

    دل کو کبھی کبھی جانے کیا ہونے لگتا ہے

    جیسے کوئی اکیلے گھر میں رونے لگتا ہے

    پہلے تیری یاد میں کوئی آنسو گرتا ہے

    دور کہیں پھر کوئی سپنے بونے لگتا ہے

    ان آنکھوں سے جب بھی باتیں کرنا چاہوں میں

    عکس کہیں آئینے میں گم ہونے لگتا ہے

    بچھڑ گئے اک بار بہت سے لوگ نہ جانے کیوں

    ٹوٹ گئے اک ساتھ بہت سے کھلونے لگتا ہے

    ہم سے لگ نہ سکی تیری تصویر کی بھی قیمت

    لوٹ لیا بازار کو یاں لوگوں نے لگتا ہے

    تیرے دھیان کا ضدی بالک مجھ کو سوتا دیکھ

    گھنگھرو جیسی آوازوں میں رونے لگتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 35)
    • Author :عشرت آفریں
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے