Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کو کیا یار کے پیکان لئے بیٹھے ہیں

تنویر دہلوی

دل کو کیا یار کے پیکان لئے بیٹھے ہیں

تنویر دہلوی

MORE BYتنویر دہلوی

    دل کو کیا یار کے پیکان لئے بیٹھے ہیں

    صاحب خانہ کو مہمان لئے بیٹھے ہیں

    شور کیونکر نہ لب زخم جگر سے اٹھے

    سنتے ہیں پھر وہ نمک دان لئے بیٹھے ہیں

    دم لبوں پر ہے یہاں شوق شہادت میرا

    گھر میں وہ خنجر بران لئے بیٹھے ہیں

    سوگ نے ان کے ہزاروں کو کیا سودائی

    وہ ابھی زلف پریشاں لئے بیٹھے ہیں

    دل پر داغ سے بہلاتے ہیں جی کو اس بن

    ہم یہ پہلو میں گلستان لئے بیٹھے ہیں

    اٹھتے ہی پہلو سے اس پردہ نشیں کے ہم بھی

    چشم پر گوشۂ دامان لئے بیٹھے ہیں

    کل تو کعبہ کو چلے حضرت تنویرؔ تھے لو

    آج مے نوشی کا سامان لئے بیٹھے ہیں

    مأخذ :
    • Intikhab-e-Sukhan,Volume-001

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے