دل لگانے کی بھول تھے پہلے
دل لگانے کی بھول تھے پہلے
اب جو پتھر ہیں پھول تھے پہلے
مدتوں بعد وہ ہوا قائل
ہم اسے کب قبول تھے پہلے
اس سے مل کر ہوئے ہیں کار آمد
چاند تارے فضول تھے پہلے
لوگ گرتے نہیں تھے نظروں سے
عشق کے کچھ اصول تھے پہلے
ان داتا ہیں اب گلابوں کے
جتنے سوکھے ببول تھے پہلے
آج کانٹے ہیں ان کی شاخوں پر
جن درختوں پہ پھول تھے پہلے
دور حاضر کی یہ عنایت ہے
ہم نہ اتنے ملول تھے پہلے
جھوٹھے الزام مان لیتے ہیں
ہم بھی شاید رسول تھے پہلے
جن کے ناموں پہ آج رستے ہیں
وہی رستوں کی دھول تھے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.