دل لگی باد خزاں کر لے گلستانوں کے ساتھ
دل لگی باد خزاں کر لے گلستانوں کے ساتھ
ہو چلے ہیں ہم بھی کچھ مانوس ویرانوں کے ساتھ
حشر سے کچھ کم نہ تھی گزری جو اے رب جلیل
تیرے انسانوں کے ہاتھوں تیرے انسانوں کے ساتھ
عقل جب رک جائے تو لازم ہے مہمیز جنوں
کوئی دیوانہ بھی ہوتا کاش فرزانوں کے ساتھ
زور پر ہے زہد کے پردے میں جنگ زر گری
شعبدہ بازی وہی ہے سادہ ایمانوں کے ساتھ
پستیوں کے سائے بڑھ کر چوٹیوں پر چھا گئے
جھونپڑے ٹکرا گئے منظورؔ ایوانوں کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.