دل میں ہو آس تو ہر کام سنبھل سکتا ہے
دل میں ہو آس تو ہر کام سنبھل سکتا ہے
ہر اندھیرے میں دیا خواب کا جل سکتا ہے
عشق وہ آگ جو برسوں میں سلگتی ہے کبھی
دل وہ پتھر جو کسی آن پگھل سکتا ہے
ہر نراشا ہے لیے ہاتھ میں آشا بندھن
کون جنجال سے دنیا کے نکل سکتا ہے
جس نے ساجن کے لیے اپنے نگر کو چھوڑا
سر اٹھا کر وہ کسی شہر میں چل سکتا ہے
میرا محبوب ہے وہ شخص جو چاہے تو نعیمؔ
سوکھی ڈالی کو بھی گلشن میں بدل سکتا ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Hasan Naim (Pg. 113)
- Author : Ahmad Kafeel
- مطبع : Qaumi Council Baraye Farogh-e-urdu Zaban (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.