دل میں اس کا خیال کیوں آیا
دل میں اس کا خیال کیوں آیا
موسم برشگال کیوں آیا
وہ جو ہنستا تھا اس کے چہرے پر
آج رنگ ملال کیوں آیا
نام سے میرے جس کو نفرت تھی
پوچھنے میرا حال کیوں آیا
ناز تھا کس لئے بہاروں پر
یہ بتا دے زوال کیوں آیا
جس کو شکوہ تھا بد خصالوں سے
پھر وہی خوش خصال کیوں آیا
سن رہے ہیں کہ پھر نوازش ہے
موسم قیل و قال کیوں آیا
پھر وصیہؔ سے دوستی کا خیال
یہ بتا دیں خیال کیوں آیا
- کتاب : Dana Dana Khirman (Pg. 92)
- Author : Fatima waisa jaisi
- مطبع : Fatima waisa jaisi (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.