Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل میں کچھ ایسے غم عشق کو پالا جائے

حنا رضوی

دل میں کچھ ایسے غم عشق کو پالا جائے

حنا رضوی

MORE BYحنا رضوی

    دل میں کچھ ایسے غم عشق کو پالا جائے

    لب سے نکلے تو فلک تک مرا نالہ جائے

    کشتئ دل کو نہ اب اور اچھالا جائے

    اب یہ دریا مری آنکھوں سے نکالا جائے

    ٹالے جا سکتے ہیں اکثر کئی برہم لمحات

    وقت رہتے ہی اگر ان کو سنبھالا جائے

    آج بھی مجھ کو یقیں ہے وہ مدد کر دے گا

    لے کے اس تک جو کوئی میرا حوالہ جائے

    ہر تغافل کو تعلق میں بدلنے کے لیے

    کبھی احساس تکبر کو ہی ٹالا جائے

    دن ہے وہ جس سے اندھیروں کو جلن ہوتی ہے

    رات ہے جس کے تعاقب میں اجالا جائے

    کبھی اشکوں کو بھی کچھ درد اٹھانے دیجے

    دل کا ہر بوجھ تبسم پہ نہ ڈالا جائے

    وہ جو صحرا میں ہیں بے برگ حناؔ چند شجر

    کاش اس سمت بھی پھولوں کا رسالہ جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے