دل میں رکھا تھا شرار غم کو آنسو جان کے
دل میں رکھا تھا شرار غم کو آنسو جان کے
ہاں مگر دیکھے عجب انداز اس طوفان کے
اپنی مجبوری کے آئینے میں پہچانا تجھے
یوں تو کتنے ہی وسیلے تھے تری پہچان کے
زخم خوں آلود ہیں آنسو دھواں دیتے ہوئے
یہ سہانے سے نمونے ہیں ترے احسان کے
درد و غم کے تپتے صحرا کی کڑکتی دھوپ میں
سو گیا ہوں میں تری یادوں کی چادر تان کے
دیکھیے کب تک حقیقت تک رسائی ہو زہیرؔ
چاند تاروں تک تو جا پہنچے قدم انسان کے
- کتاب : Dariche (Pg. 45)
- Author : Bashir Saifi
- مطبع : Shakhsar Publishers (1975)
- اشاعت : 1975
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.