دل میں رکھے ہوئے آنکھوں میں بسائے ہوئے شخص
دل میں رکھے ہوئے آنکھوں میں بسائے ہوئے شخص
پاس سے دیکھ مجھے دور سے آئے ہوئے شخص
جانتا ہوں یہ ملاقات ذرا دیر کی ہے
تپتی راہوں میں خنک چھاؤں کھلائے ہوئے شخص
تیرے لب پر ترے رخسار کی لو پڑتی ہے
تاب خورشید سے مہتاب جلائے ہوئے شخص
یہ تو دنیا بھی نہیں ہے کہ کنارا کر لے
تو کہاں جائے گا اے دل کے ستائے ہوئے شخص
دھوپ رنجش کی طرح پھیل رہی ہے مجھ میں
کیا کہوں تجھ سے مرے سائے میں آئے ہوئے شخص
منہدم ہوتے ہوئے وقت سے پوچھو تو سعودؔ
کیا ہوئے وہ ترے ہاتھوں کے بنائے ہوئے شخص
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.