دل میں تری آواز کا تارا پھرتا ہے
دل میں تری آواز کا تارا پھرتا ہے
اس نگری میں اک بنجارا پھرتا ہے
تجھ کو پلٹ کے دیکھنا بھی اب بس میں نہیں
ساتھ لیے یہ وقت کا دھارا پھرتا ہے
کوئی نہیں خالی دروازے چیختے ہیں
ہر در سے اک درد کا مارا پھرتا ہے
کٹتے ہیں اپنے ہی قدم اس کوچے میں
ہم ہی نہ جائیں شہر تو سارا پھرتا ہے
ہائے یہ تیرا دھیان غم دوراں میں گھرا
بیچ بھنور میں کوئی کنارا پھرتا ہے
جانے کیسا روگ لگا ہے مصورؔ کو
رات میں تنہا مارا مارا پھرتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.