دل مرا مضطر بہت پیہم رہا
دل مرا مضطر بہت پیہم رہا
زندگی میں جب مسلسل غم رہا
مہرباں تھا کچھ تصور اس طرح
ہجر میں بھی وصل کا عالم رہا
منزلیں اس کا مقدر بن گئیں
عزم جس انسان کا محکم رہا
کس طرف لے آئی ہے یہ زندگی
وقت ہم پر مہرباں کم کم رہا
پھر کسی کے تلخ لہجہ کے سبب
یہ چراغ آرزو مدھم رہا
قہقہوں کے ساتھ آنسو تھے رواں
رات وحشت میں عجب عالم رہا
جب بھی دیکھا آئنہ زریابؔ نے
عکس ماضی کا بہت مدھم رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.