Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل پر جو زخم ہیں وہ دکھائیں کسی کو کیا

حبیب جالب

دل پر جو زخم ہیں وہ دکھائیں کسی کو کیا

حبیب جالب

MORE BYحبیب جالب

    دل پر جو زخم ہیں وہ دکھائیں کسی کو کیا

    اپنا شریک درد بنائیں کسی کو کیا

    ہر شخص اپنے اپنے غموں میں ہے مبتلا

    زنداں میں اپنے ساتھ رلائیں کسی کو کیا

    بچھڑے ہوئے وہ یار وہ چھوڑے ہوئے دیار

    رہ رہ کے ہم کو یاد جو آئیں کسی کو کیا

    رونے کو اپنے حال پہ تنہائی ہے بہت

    اس انجمن میں خود پہ ہنسائیں کسی کو کیا

    وہ بات چھیڑ جس میں جھلکتا ہو سب کا غم

    یادیں کسی کی تجھ کو ستائیں کسی کو کیا

    سوئے ہوئے ہیں لوگ تو ہوں گے سکون سے

    ہم جاگنے کا روگ لگائیں کسی کو کیا

    جالبؔ نہ آئے گا کوئی احوال پوچھنے

    دیں شہر بے حساں میں صدائیں کسی کو کیا

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat Habeeb Jalib (Pg. 298)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے