دل پر کسی کی بات کا ایسا اثر نہ تھا
دل پر کسی کی بات کا ایسا اثر نہ تھا
پہلے میں اس طرح سے کبھی در بدر نہ تھا
چاروں طرف تھے دھوپ کے جنگل ہرے بھرے
صحرا میں کوئی میرے علاوہ شجر نہ تھا
تارے بھی شب کی جھیل میں غرقاب ہو گئے
میری اداسیوں کا کوئی ہم سفر نہ تھا
فرقت کی آنچ تھی نہ تری یاد کی تپش
دل سرد پڑ رہا تھا کہیں اک شرر نہ تھا
کل شب نہ جانے کون سے غم تھے اپھان پر
اشکوں سے اس قدر میں کبھی تر بہ تر نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.