دل پر یوں ہی چوٹ لگی تو کچھ دن خوب ملال کیا
دلچسپ معلومات
(11مارچ،2008،لکھنؤ)
دل پر یوں ہی چوٹ لگی تو کچھ دن خوب ملال کیا
پختہ عمر کو بچوں جیسے رو رو کر بے حال کیا
ہجر کے چھوٹے گاؤں سے ہم نے شہر وصل کو ہجرت کی
شہر وصل نے نیند اڑا کر خوابوں کو پامال کیا
اتھلے کنویں بھی کل تک پانی کی دولت سے جل تھل تھے
اب کے بادل ایسے سوکھے ندی کو کنگال کیا
سورج جب تک ڈھال رہا تھا سونا چاندی آنکھوں میں
بھیڑ میں سکے خوب اچھالے سب کو مالا مال کیا
لیکن جب سے سورج ڈوبا ایسا گھور اندھیرا ہے
سائے سب معدوم ہوئے اور آنکھوں کو کنگال کیا
سخت زمیں میں پھول اگاتے تو کہتے کچھ بات ہوئی
ہجر میں تم نے آنسو بو کر ایسا کون کمال کیا
آخر میں انصاریؔ صاحب اپنے رنگ میں ڈوب گئے
اس کو دعا دی اس کو چھیڑا شہر عبیر گلال کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.