Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل ربا پہلو سے اب اٹھ کر جدا ہونے کو ہے

خواجہ عزیز الحسن مجذوب

دل ربا پہلو سے اب اٹھ کر جدا ہونے کو ہے

خواجہ عزیز الحسن مجذوب

MORE BYخواجہ عزیز الحسن مجذوب

    دل ربا پہلو سے اب اٹھ کر جدا ہونے کو ہے

    کیا غضب ہے کیا قیامت ہے یہ کیا ہونے کو ہے

    دشمنیٔ خلق میری رہنما ہونے کو ہے

    اب مرا دست طلب دست دعا ہونے کو ہے

    تو نے چاہا تھا برا میرا بھلا ہونے کو ہے

    آب خنجر حلق میں آب بقا ہونے کو ہے

    آج تو جی بھر کے پی لینے دے اے ساقی مجھے

    جان ہی جاتی رہے گی اور کیا ہونے کو ہے

    اے دل پر آرزو کر دے سر تسلیم خم

    دیکھ کن ہاتھوں سے خون مدعا ہونے کو ہے

    شوخ رفتاری کا اپنی دیکھ تو مڑ کر اثر

    ساتھ ساتھ اٹھ کر رواں ہر نقش پا ہونے کو ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے