دل سے بے سود اور جاں سے خراب
ہو رہا ہوں کہاں کہاں سے خراب
غم کی دہلیز ہے بھلی کتنی
کوئی اٹھتا نہیں یہاں سے خراب
میں مرا عکس اور آئینہ
یہ نظارہ تھا درمیاں سے خراب
خود کو تعمیر کرتے ظالم میں
ہو گیا ہوں یہاں وہاں سے خراب
روشنی اک حقیر تارے کی
آ گئی ہو کے کہکشاں سے خراب
زیر لب رکھ چھپا کے نام اس کا
لفظ ہوتے ہیں کچھ بیاں سے خراب
ایک مدت سے ہوں میں منکر عشق
آ مجھے کر دے اپنی ہاں سے خراب
رنگ نکھرے ہیں پھر وہیں پہ بکلؔ
میری تصویر تھی جہاں سے خراب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.