دل تیری نظر کی شہہ پا کر ملنے کے بہانے ڈھونڈھے ہے
دل تیری نظر کی شہہ پا کر ملنے کے بہانے ڈھونڈھے ہے
گیتوں کی فضائیں مانگے ہے غزلوں کے زمانے ڈھونڈھے ہے
آنکھوں میں لیے شبنم کی چمک سینہ میں لیے دوری کی کسک
وہ آج ہمارے پاس آ کر کچھ زخم پرانے ڈھونڈھے ہے
کیا بات ہے تیری باتوں کی لہجہ ہے کہ ہے جادو کوئی
ہر آن فضا میں دل اڑ کر تاروں کے خزانے ڈھونڈھے ہے
پہلے تو چھٹے یہ دیر و حرم پھر گھر چھوٹا پھر مے خانہ
اب تاجؔ تمہاری گلیوں میں رونے کے ٹھکانے ڈھونڈھے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.