دل تو پکا تھا مگر دل کی دلیلیں کچی
دل تو پکا تھا مگر دل کی دلیلیں کچی
لے گریں پختہ عمارت کو فصیلیں کچی
آ گئے رنگ کے دھوکے میں زمانے والے
سرخ پھولوں پہ جھپٹتی رہیں چیلیں کچی
آ گئی بات سر بزم زباں پر دل کی
تو نے ہونٹوں پہ جڑیں ضبط کی کیلیں کچی
کچے انگور کی اک بیل بدن ہے اس کا
اور آنکھیں ہیں مئے ناب کی جھیلیں کچی
لے اڑے ابر کے ٹکڑوں کو ہوا کے جھونکے
سوکھ کر بیٹھ گئیں خاک میں جھیلیں کچی
پھر پلٹ آئیں گے سیرتؔ یہ جنوں کے موسم
دھجیاں جیب و گریبان کی سی لیں کچی
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 437)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.