دلوں کے آئنہ دھندلے پڑے ہیں
دلوں کے آئنہ دھندلے پڑے ہیں
بہت کم لوگ خود کو جانتے ہیں
خزاں کے خشک پتوں کو نہ چھیڑو
تھکے ماندے مسافر سو رہے ہیں
ہماری غم گساری میں شب غم
چراغ آہستہ آہستہ جلے ہیں
نشاں پاتا نہیں کوئی کسی کا
سبھی اک دوسرے کو ڈھونڈتے ہیں
بس اک موج ہوائے غم ہے کافی
ارادے کیا گھروندے ریت کے ہیں
خدا دل کا نگر آباد رکھے
ہزاروں طرح کے غم پل رہے ہیں
شب مہتاب یادیں گل رخوں کی
سفینے موج خوں میں تیرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.